تسجيل الدخول
برنامج ذكاء اصطناعي من غوغل يكشف السرطان       تقنية الليزر تثبت أن الديناصورات كانت تطير       يوتيوب تي في.. خدمة جديدة للبث التلفزيوني المباشر       الخارجية الأمريكية تنشر ثم تحذف تهنئة بفوز مخرج إيراني بالأوسكار       الصين تدرس تقديم حوافز مالية عن إنجاب الطفل الثاني       حفل الأوسكار يجذب أقل نسبة مشاهدة أمريكية منذ 2008       تعطل في خدمة أمازون للحوسبة السحابية يؤثر على خدمات الإنترنت       حاكم دبي يقدم وظيفة شاغرة براتب مليون درهم       ترامب يتعهد أمام الكونغرس بالعمل مع الحلفاء للقضاء على داعش       بعد 17 عاما نوكيا تعيد إطلاق هاتفها 3310       لافروف: الوضع الإنساني بالموصل أسوأ مما كان بحلب       فيتو لروسيا والصين يوقف قرارا لفرض عقوبات على الحكومة السورية       بيل غيتس يحذر العالم ويدعوه للاستعداد بوجه الإرهاب البيولوجي       ابنا رئيس أمريكا يزوران دبي لافتتاح ملعب ترامب للغولف       رونالدو وأنجلينا جولي ونانسي عجرم في فيلم يروي قصة عائلة سورية نازحة      



جنوری کو غلامی اور انسانی بیوپار کی روک تھام کا قومی مہینہ قرار دیا ہے


واشنگٹن: انسانی حقوق

صدر ٹرمپ نے جنوری کو غلامی اور انسانی بیوپار کی روک تھام کا قومی مہینہ قرار دیا ہے۔ عالمگیر اندازے کے مطابق انسانی بیوپار کے متاثرین میں بڑوں اور بچوں سمیت قریباً 24.9 ملین لوگ شامل ہیں۔ انسانی خریدوفروخت میں ملوث عناصر اپنے متاثرین کو زندگی، آزادی اور خوشی کی جستجو کے اپنے ناقابل انتقال حق سے کام لینے کی اہلیت سے محروم کر دیتے ہیں۔ یہ ہمارے ملک کے بنیادی اصولوں کی توہین ہے۔

اس برس ”انسانی بیوپار سے متاثرہ افراد کے تحفظ کے امریکی قانون 2000” اور انسانی بیوپار خصوصاً عورتوں اور بچوں کی خریدوفروخت کی روک تھام، اس کے خاتمے اور اس جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو سزا دینے کے لیے اقوام متحدہ کے ”پالرمو پروٹوکول”  کی منظوری کو 20 سال ہو گئے ہیں۔ بنیادی نوعیت کی ان دونوں قانونی دستاویزات نے انسانی بیوپار کے خلاف عالمگیر مہم کو جنم دیا ہے۔  آج بھی یہ انسانی بیوپار سے نمٹنے کے لیے حکومتوں کی فوری توجہ کا تقاضا کرتے ہیں۔

ان قوانین کی منظوری کی یاد میں دفتر خارجہ 2020 کو ”پہلے آزادی” کا سال قرار دیتا ہے۔ یہ اس امر کا اعتراف ہے کہ انسانی وقار،اختیاراور خود مختاری  ہمارے لیے اپنے حقوق اور آزادیوں سے کام لینے میں لازمی حیثیت  رکھتے ہیں۔ انسانی بیوپار کا ارتکاب کرنے والوں کے استحصال کا نشانہ بننے والے لاکھوں لوگوں کے لیے آزادی کے تشنہ وعدوں کی تکمیل ہم سب کی پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔

گزشتہ دو دہائیوں میں امریکی حکومت دوسروں کے استحصال سے فائدہ اٹھانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے، متاثرین کی نشاندہی اور انہیں صدمے سے آگاہی پر مبنی معاونتی خدمات کی فراہمی یقینی بنانے اور انسانی بیوپار کا ارتکاب کرنے والوں کو ابتدا ہی میں اس جرم سے روکنے کے لیے اپنے عزم پر بدستور ثابت قدم ہے۔ اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے دفتر خارجہ سالانہ دوطرفہ و کثیرطرفی سفارت کاری، بیرون ملک مخصوص معاونت، وفاقی سطح پر انسداد انسانی بیوپار کی کوششوں میں ربط کی معاونت اور سول سوسائٹی، نجی شعبے اور انسانی بیوپار کے متاثرین سے بامعنی رابطے کے ذریعے انسانی بیوپار کا خاتمہ کرنے کے لیے اپنی عالمگیر کوششوں میں تیزی لانے کے لیے پرعزم ہے۔

آج انسانی بیوپار سے آگاہی کے قومی دن پر میں کہتا ہوں کہ براہ کرم آپ ”اس ہولناک جرم کے تمام متاثرین کے لیے آزادی کے وعدے کی محکم طور سے تکمیل کے لیے” صدر کی آواز آگے بڑھانے میں میرا ساتھ دیں اور استحصال روکنے، انسانی بیوپاریوں کے خلاف قانونی کارروائی اور انسانی بیوپار کے متاثرین کے تحفظ کی خاطر 2020 میں دگنی کوششوں میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔

Date: 2020-01-12 Comments: 0 Visitors :763
0      0
التعليقات

إستطلاع

هل سينجح العالم في احتواء فيروس كورونا ؟
 نعم
68%
 لا
21%
 لا أعرف
12%
      المزيد
خدمات